بانگ درا (حصہ سوم)علامہ اقبال شاعری

ميں اورتو

مذاق ديد سے ناآشنا نظر ہے مری
تری نگاہ ہے فطرت کی راز داں، پھر کيا
رہين شکوۂ ايام ہے زبان مری
تری مراد پہ ہے دور آسماں، پھر کيا
رکھا مجھے چمن آوارہ مثل موج نسيم
عطا فلک نے کيا تجھ کو آشياں، پھر کيا
فزوں ہے سود سے سرمايۂ حيات ترا
مرے نصيب ميں ہے کاوش زياں، پھر کيا
ہوا ميں تيرتے پھرتے ہيں تيرے طيارے
مرا جہاز ہے محروم بادباں، پھر کيا

قوی شديم چہ شد، ناتواں شديم چہ شد
چنيں شديم چہ شد يا چناں شديم چہ شد
بہيچ گونہ دريں گلستاں قرارے نيست
توگر بہار شدی، ما خزاں شديم، چہ شد

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button