ادبیات فنون لطیفہعلامہ اقبال شاعری

تياتر

تري خودي سے ہے روشن ترا حريم وجود
حيات کيا ہے ، اسي کا سرور و سوز و ثبات
بلند تر مہ و پرويں سے ہے اسي کا مقام
اسي کے نور سے پيدا ہيں تيرے ذات و صفات
حريم تيرا ، خودي غير کي ! معاذاللہ
دوبارہ زندہ نہ کر کاروبار لات و منات

يہي کمال ہے تمثيل کا کہ تو نہ رہے
رہا نہ تو تو نہ سوز خودي ، نہ ساز حيات

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button