بانگ درا (حصہ سوم)علامہ اقبال شاعری

اسيری

ہے اسيری اعتبار افزا جو ہو فطرت بلند
قطرۂ نيساں ہے زندان صدف سے ارجمند

مشک اذفر چيز کيا ہے ، اک لہو کی بوند ہے
مشک بن جاتی ہے ہو کر نافہ آہو ميں بند

ہر کسی کی تربيت کرتی نہيں قدرت، مگر
کم ہيں وہ طائر کہ ہيں دام وقفس سے بہرہ مند

”شہپر زاغ و زغن در بند قيد و صيد نيست
ايں سعادت قسمت شہباز و شاہيں کردہ اند

———————
Transliteration

Aseeri

Hai Aseeri Atebar Afza Jo Ho Fitrat Buland
Qatra-e-Neesan Hai Zindan-e-Sadaf Se Arjumand

Mushk-e-Azfar Cheez Kya Hai, Ek Lahoo Ki Boondhai
Mushk Ban Jati Hai Ho Kar Nafa-e-Ahu Mein Band

Har Kisi Ki Tarbiat Karti Nahin Qudrat, Magar
Kam Hain Woh Taeer Ke Hain Daam-o-Qafas Se Behramand

“Sehpar-e-Zaagh-o-Zaghan Dar Band-e-Qaid-o-Said Needs
Aen Saadat Qismat-e-Shahbaz-o-Shaheen Kardah And”

———————-

Imprisonment

Imprisonment enhances confidence if the nature is elegant
The spring drop becomes blessed inside the shell’s prison

The excellent musk is nothing but a drop of blood
Which becomes musk when it is enclosed in the deer’s navel

However, not everyone gets trained by nature
Only an odd bird is prosperous in imprisonment

“Strength of crow’s and kite’s wing is not in cage and prey
This grace is reserved for the falcon and the eagle”

محمد نظام الدین عثمان

نظام الدین، ملتان کی مٹی سے جڑا ایک ایسا نام ہے جو ادب اور شعری ثقافت کی خدمت کو اپنا مقصدِ حیات سمجھتا ہے۔ سالوں کی محنت اور دل کی گہرائیوں سے، انہوں نے علامہ اقبال کے کلام کو نہایت محبت اور سلیقے سے جمع کیا ہے۔ ان کی یہ کاوش صرف ایک مجموعہ نہیں بلکہ اقبال کی فکر اور پیغام کو نئی نسل تک پہنچانے کی ایک عظیم خدمت ہے۔ نظام الدین نے اقبال کے کلام کو موضوعاتی انداز میں مرتب کیا ہے تاکہ ہر قاری کو اس عظیم شاعر کے اشعار تک باآسانی رسائی ہو۔ یہ کام ان کے عزم، محبت، اور ادب سے گہری وابستگی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ اس کے ساتھ ہی، انہوں نے دیگر نامور شعرا کے کلام کو بھی یکجا کیا ہے، شاعری کے ہر دلدادہ کے لیے ایک ایسا وسیلہ مہیا کیا ہے جہاں سے وہ اپنے ذوق کی تسکین کر سکیں۔ یہ نہ صرف ایک علمی ورثے کی حفاظت ہے بلکہ نظام الدین کی ان تھک محنت اور ادب سے محبت کا وہ شاہکار ہے جو ہمیشہ زندہ رہے گا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button