ادبیات فنون لطیفہعلامہ اقبال شاعری

رقص

چھوڑ يورپ کے ليے رقص بدن کے خم و پيچ
روح کے رقص ميں ہے ضرب کليم اللہي

صلہ اس رقص کا ہے تشنگي کام و دہن
صلہ اس رقص کا درويشي و شاہنشاہي

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button