بانگ درا (حصہ سوم)علامہ اقبال شاعری

ترانۂ ملی

چين و عرب ہمارا ، ہندوستاں ہمارا
مسلم ہيں ہم ، وطن ہے سارا جہاں ہمارا
توحيد کی امانت سينوں ميں ہے ہمارے
آساں نہيں مٹانا نام و نشاں ہمارا
دنيا کے بت کدوں ميں پہلا وہ گھر خدا کا
ہم اس کے پاسباں ہيں، وہ پاسباں ہمارا
تيغوں کے سائے ميں ہم پل کر جواں ہوئے ہيں
خنجر ہلال کا ہے قومی نشاں ہمارا
مغرب کی واديوں ميں گونجی اذاں ہماری
تھمتا نہ تھا کسی سے سيل رواں ہمارا
باطل سے دنبے والے اے آسماں نہيں ہم
سو بار کر چکا ہے تو امتحاں ہمارا
اے گلستان اندلس! وہ دن ہيں ياد تجھ کو
تھا تيری ڈاليوں پر جب آشياں ہمارا
اے موج دجلہ! تو بھی پہچانتی ہے ہم کو
اب تک ہے تيرا دريا افسانہ خواں ہمارا
اے ارض پاک! تيری حرمت پہ کٹ مرے ہم
ہے خوں تری رگوں ميں اب تک رواں ہمارا
سالار کارواں ہے مير حجاز اپنا
اس نام سے ہے باقی آرام جاں ہمارا

اقبال کا ترانہ بانگ درا ہے گويا
ہوتا ہے جادہ پيما پھر کارواں ہمارا

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button