ادبیات فنون لطیفہعلامہ اقبال شاعری

ہنروران ہند

عشق و مستي کا جنازہ ہے تخيل ان کا
ان کے انديشہ تاريک ميں قوموں کے مزار
موت کي نقش گري ان کے صنم خانوں ميں
زندگي سے ہنر ان برہمنوں کا بيزار
چشم آدم سے چھپاتے ہيں مقامات بلند
کرتے ہيں روح کو خوابيدہ ، بدن کو بيدار

ہند کے شاعر و صورت گر و افسانہ نويس
آہ ! بيچاروں کے اعصاب پہ عورت ہے سوار

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button