ہارون کی آخری نصيحت
ہارون نے کہا وقت رحیل اپنے پسر سے
جائے گا کبھی تو بھی اسی راہگذر سے
پوشیدہ ہے کافر کی نظر سے ملک الموت
لیکن نہیں پوشیدہ مسلماں کی نظر سے
مطلب: یہ نصیحت ہارون الرشید نے اپنی وفات سے چند لمحے قبل اپنے بیٹے کے گوش گزار کی تھی ۔ جس میں اسے تلقین کی تھی کہ میری طرح سے تو بھی ایک اور فنا کے مرحلے سے گزرے گا ۔ لہذا یہ امر ذہن نشین کر لے کہ موت کا فرشتہ جب روح قبض کرنے آتا ہے تو بے شک وہ کافر کی نظروں سے تو معدوم رہتا ہے لیکن مسلمان کی آنکھ سے پوشیدہ نہیں رہ سکتا ۔ مراد یہ ہے کہ کافر چونکہ منکر خدا ہوتا ہے لہذا وہ موت کو بھی یاد نہیں رکھتا اس کے برعکس وہ اسی دنیا کو سب کچھ سمجھ لیتا ہے لیکن مسلما ن خدا کے ساتھ موت کو بھی ہر لمحے یاد رکھتا ہے اور قیامت پر بھی ایمان رکھتا ہے ۔
————————-
Transliteration
Haroon Ne Kaha Waqt-e-Raheel Apne Pisar Se
Jaye Ga Kabhi Tu Bhi Issi Rah Guzar Se
Harun said to his son when his hour came,
“You’ll will also pass this way some day.
Poshida Hai Kafir K Nazar Se Malk-Ul-Mout
Lekin Nahin Poshida Musalman Ki Nazar Se
The Angel of Death is an unseen to the infidel,
But it is not hidden from a Muslim’s eyes.”
————————–