با نگ درا - ظریفانہ - (حصہ سوم)علامہ اقبال شاعری

يہ کوئي دن کي بات ہے اے مرد ہوش مند

یہ کوئی دن کی بات ہے اے مردِ ہوش مند
غیرت نہ تجھ میں ہو گی ، نہ زن اوٹ چاہے گی

معانی: کوئی دن کی: چند دنوں تک کی ۔ مردِ ہوشمند: دانا ۔ زن: عورت ۔ اوٹ: پردہ، نقاب ۔
مطلب: اے ہوشمند انسان! وہ دن اب زیادہ دور نہیں بلکہ بہت قریب ہے جب کہ نہ تجھ میں غیرت باقی رہے گی نا ہی عورت پردے میں مستور رہنا پسند کرے گی ۔

آتا ہے اب وہ دور کہ اولاد کے عوض
کونسل کی ممبری کے لیے ووٹ چاہے گی

معانی: عوض: بدلہ، بدلے میں ۔ کونسل: مرکزی یا صوبائی قانون ساز ادارہ ۔ ممبری: رکنیت ۔
مطلب: مستقبل میں وہ دور آنے والا ہے جب عورت کو اولاد کی قطعاً پرواہ نہ ہو گی بلکہ اس کی بجائے کونسل کی رکنیت کے لیے الیکشن میں حصہ لے گی اور لوگوں سے ووٹ مانگتی پھرے گی ۔

——————–

Transliteration

Ye Koi Din Ki Baat Hai Ae Mard-e-Hosh Mand!
Ghairat Na Tujh Mein Ho Gi, Na Zan Owt Chahe Gi

Ata Hai Ab Woh Dour Ke Aulad Ke Ewz
Council Ki Member Ke Liye Vote Chahe Gi

———————

O wise man! This is a matter of a few days only
Neither you will be modest nor woman will seclusion want

That time is approaching when instead of children
Votes for the council’s membership will she want

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button