بانگ درا (حصہ سوم)علامہ اقبال شاعری

دعا

يا رب! دل مسلم کو وہ زندہ تمنا دے
جو قلب کو گرما دے ، جو روح کو تڑپا دے
پھر وادی فاراں کے ہر ذرے کو چمکا دے
پھر شوق تماشا دے، پھر ذوق تقاضا دے
محروم تماشا کو پھر ديدۂ بينا دے
ديکھا ہے جو کچھ ميں نے اوروں کو بھی دکھلا دے
بھٹکے ہوئے آہو کو پھر سوئے حرم لے چل
اس شہر کے خوگر کو پھر وسعت صحرا دے
پيدا دل ويراں ميں پھر شورش محشر کر
اس محمل خالی کو پھر شاہد ليلا دے
اس دور کی ظلمت ميں ہر قلب پريشاں کو
وہ داغ محبت دے جو چاند کو شرما دے
رفعت ميں مقاصد کو ہمدوش ثريا کر
خودداری ساحل دے، آزادی دريا دے
بے لوث محبت ہو ، بے باک صداقت ہو
سينوں ميں اجالا کر، دل صورت مينا دے
احساس عنايت کر آثار مصيبت کا
امروز کی شورش ميں انديشۂ فردا دے
ميں بلبل نالاں ہوں اک اجڑے گلستاں کا
تاثير کا سائل ہوں ، محتاج کو ، داتا دے

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button