با ل جبر یل - رباعيات

ترا انديشہ افلاکی نہيں ہے

ترا اندیشہ افلاکی نہیں ہے
تری پرواز لولاکی نہیں ہے

یہ مانا اصل شاہینی ہے تیری
تری آنکھوں میں بیباکی نہیں ہے

مطلب: فرماتے ہیں کہ اے مسلمان! تیرے خیالات میں بلندی اور پاکیزگی نہیں ۔ نا ہی تجھ میں وہ رفعت ہے جو حضور اکرم ﷺ سے محبت کرنے والے میں ہونی چاہیے ۔ اس میں شک نہیں کہ تو بظاہر شاہیں صفت ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ ان میں وہ بیباکی اور تڑپ نہیں جو شہباز میں ہوتی ہے ۔

—————————–

Transliteration

Tera Andesha Aflaki Nahin Hai
Teri Parwaz Loulaki Nahin Hai

Your vision is not lofty, ethereal,
You do not have the flight of a faith inspired;

Ye Mana Asal Shaheeni Hai Teri
Teri Ankhon Mein Bebaki Nahin Hai

You may be of an eagle breed, no doubt,
You do not have those bold, piercing eyes.

————————–

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button