ابتدا (ضرب کلیم)علامہ اقبال شاعری

ابتدا

ضربِ کلیم

یعنی
اعلانِ جنگ، دَورِ حاضر کے خلاف
اقبالؔ

نہیں مقام کی خُوگر طبیعتِ آزاد
ہُوائے سیر مثالِ نسیم پیدا کر
ہزار چشمہ ترے سنگِ راہ سے پھُوٹے
خودی میں ڈُوب کے ضربِ کلیم پیدا کر

 

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button