ضربِ کلیم
یعنی
اعلانِ جنگ، دَورِ حاضر کے خلاف
اقبالؔ
نہیں مقام کی خُوگر طبیعتِ آزاد
ہُوائے سیر مثالِ نسیم پیدا کر
ہزار چشمہ ترے سنگِ راہ سے پھُوٹے
خودی میں ڈُوب کے ضربِ کلیم پیدا کر
ضربِ کلیم
یعنی
اعلانِ جنگ، دَورِ حاضر کے خلاف
اقبالؔ
نہیں مقام کی خُوگر طبیعتِ آزاد
ہُوائے سیر مثالِ نسیم پیدا کر
ہزار چشمہ ترے سنگِ راہ سے پھُوٹے
خودی میں ڈُوب کے ضربِ کلیم پیدا کر