علامہ اقبال شاعریمحراب گل افغان کے افکار

آدم کا ضمير اس کي حقيقت پہ ہے شاہد

آدم کا ضمير اس کي حقيقت پہ ہے شاہد
مشکل نہيں اے سالک رہ ! علم فقيري
فولاد کہاں رہتا ہے شمشير کے لائق
پيدا ہو اگر اس کي طبيعت ميں حريري
خود دار نہ ہو فقر تو ہے قہر الہي
ہو صاحب غيرت تو ہے تمہيد اميري

افرنگ ز خود بے خبرت کرد وگرنہ
اے بندئہ مومن ! تو بشيري ، تو نذيري

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button