نہ مومن ہے نہ مومن کی اميری
نہ مومن ہے نہ مومن کی امیری
رہا صوفی، گئی روشن ضمیری
خدا سے پھر وہی قلب و نظر مانگ
نہیں ممکن امیری بے فقیری
مطلب: اب صورت احوال یہ ہے کہ مرد مومن میں بھی وہ صلاحتیں باقی نہیں رہیں جو اس کا طرہ امتیاز تھیں ۔ یہی کیفیت صوفی اور درویش کی ہے کہ اس میں اور تو سب کچھ ہے روشن ضمیری کا فقدان ہے ۔ ان حالات کے پیش نظر رب ذوالجلال سے اسی قلب و نظر کی استدعا کر جو ذاتی صلاحیتوں کے منبع ہوتی ہیں ۔ امر واقعہ یہ ہے کہ درویش صفتی ہی حقیقی امارت اور قیادت کی آئینہ دار ہوتی ہے ۔
———————–
Transliteration
Na Momin Hai Na Momin Ki Ameeri
Raha Sufi, Gyi Roshan Zameeri
Neither the Muslim nor his power survives;
The Sufi has outlived his radiant soul;
Khuda Se Phir Wohi Qalb-o-Nazar Mang
Nahin Mumkin Ameeri Be-Faqeeri
Ask God for the heart and soul of men of the past,
Become a fakir, first, to regain thy power.
————————–