اسلام اور مسلمانعلامہ اقبال شاعری

عقل و دل

ہر خاکی و نوری پہ حکومت ہے خرد کی
باہر نہیں کچھ عقلِ خداداد کی زد سے

معانی: خاکی و نوری: آدمی و فرشتے ۔ خرد: عقل ۔ عقلِ خداداد: خدا کی دی ہوئی عقل ۔ زد: مار ۔
مطلب: خدا نے جو عقل آدمی کو دی ہے اس کی مار سے اس کے احاطے سے کوئی چیز باہر نہیں چاہے وہ مٹی کی ہو چاہے نور کی ہو ۔ چاہے آدمی سے متعلق ہو چاہے فرشتے سے متعلق ہو ۔

عالم ہے غلام اس کے جلالِ ازلی کا
اک دل ہے کہ ہر لحظہ الجھتا ہے خرد سے

معانی: جلال ازلی: ہمیشہ کے دبدبے ، رعب ۔ ہر لحظہ: ہر لمحہ ۔ الجھتا ہے: جھگڑتا ہے ۔ خرد: عقل ۔
مطلب: عقل ہمیشہ سے جہاں کو اپنی ہیبت اور دبدبہ کا غلام بنائے ہوئے ہے ۔ کوئی شے ، کوئی بھی زمانہ اس کی عظمت مانے بغیر نہیں رہا لیکن ایک دل ہے جو ہمیشہ اس سے الجھتا رہا ہے اور اس کی ہیبت اور دلائل کو چیلنج کرتا رہا ہے ۔ جہان اگر عقل کا غلام ہے تو عقل دل کی غلام ہے ۔

محمد نظام الدین عثمان

نظام الدین، ملتان کی مٹی سے جڑا ایک ایسا نام ہے جو ادب اور شعری ثقافت کی خدمت کو اپنا مقصدِ حیات سمجھتا ہے۔ سالوں کی محنت اور دل کی گہرائیوں سے، انہوں نے علامہ اقبال کے کلام کو نہایت محبت اور سلیقے سے جمع کیا ہے۔ ان کی یہ کاوش صرف ایک مجموعہ نہیں بلکہ اقبال کی فکر اور پیغام کو نئی نسل تک پہنچانے کی ایک عظیم خدمت ہے۔ نظام الدین نے اقبال کے کلام کو موضوعاتی انداز میں مرتب کیا ہے تاکہ ہر قاری کو اس عظیم شاعر کے اشعار تک باآسانی رسائی ہو۔ یہ کام ان کے عزم، محبت، اور ادب سے گہری وابستگی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ اس کے ساتھ ہی، انہوں نے دیگر نامور شعرا کے کلام کو بھی یکجا کیا ہے، شاعری کے ہر دلدادہ کے لیے ایک ایسا وسیلہ مہیا کیا ہے جہاں سے وہ اپنے ذوق کی تسکین کر سکیں۔ یہ نہ صرف ایک علمی ورثے کی حفاظت ہے بلکہ نظام الدین کی ان تھک محنت اور ادب سے محبت کا وہ شاہکار ہے جو ہمیشہ زندہ رہے گا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button