مقصد ہو اگر تربیتِ لعل بدخشاں
بے سود ہے بھٹکے ہوئے خورشید کا پرتو
معانی: اساتذہ: استاد کی جمع ۔ لعل بدخشاں : بدخشاں کا ایک قیمتی پتھر، بدخشاں ایک خطے کا نام ہے جو وسطی ایشیا میں واقع ہے ۔ بے سود: بے فائدہ ۔ خورشید: سورج ۔ پرتو: سایہ، روشنی ۔
مطلب: اگر سورج بھٹک جائے یعنی اپنی روشنی کا صحیح عکس نہ ڈال سکے تو بدخشاں کے لعل کی تربیت بھی وہ نہیں کر سکتا ۔ مراد یہ ہے کہ اگر استاد طالب علموں کو علم کی صحیح اور سچی روشنی نہ دے تو قیمتی سے قیمتی اور لائق سے لائق طالب علم بھی راہ راست سے بھٹک جائے گا جیسا کہ آج کل کے مدرسو ں میں بھٹکے ہوئے طالب علم نظر آتے ہیں ۔ اس کا سبب جہاں تعلیم کی خرابی ہے وہاں اساتذہ کی خرابی بھی ہے ۔
دنیا ہے روایات کے پھندوں میں گرفتار
کیا مدرسہ، کیا مدرسہ والوں کی تگ و دَو
معانی: روایات: روایت کی جمع یعنی ایسی باتیں جو قدیم سے چلی آ رہی ہوں ۔ تگ و دو: دوڑ دھوپ، کوشش ۔
مطلب: یہ زمانہ ایسا ہے کہ ساری دنیا روایات کے پھندوں میں گرفتار ہے اور اس میں مدرسہ ، مدرسے والے اور ان کی دوڑ دھوپ بھی شامل ہے اس لیے تعلیم کا صحیح نتیجہ برآمد ہونے کی کوئی امید نہیں ۔
کر سکتے تھے جو اپنے زمانے کی امامت
وہ کہنہ دماغ اپنے زمانے کے ہیں پیرو
معانی: امامت: رہنمائی، رہبری ۔ کہنہ دماغ: پرانے دماغ والے ۔ پیرو: تابع ۔
مطلب: جن اساتذہ میں یہ صلاحیت ہو سکتی تھی کہ وہ اپنے زمانے کی رہنمائی کر سکتے تھے وہ مشاق اور قدیم دماغ رکھنے والے استاد جدید دور کے تابع ہو گئے ہیں اور طالب علموں کو صحیح راہیں دکھانے کی بجائے زمانہ حاضر کی تعلیم کے پیروکار بنائے بیٹھے ہیں ۔