ادبیات فنون لطیفہعلامہ اقبال شاعری

رومی

غلط نگر ہے تري چشم نيم باز اب تک
ترا وجود ترے واسطے ہے راز اب تک
ترا نياز نہيں آشنائے ناز اب تک
کہ ہے قيام سے خالي تري نماز اب تک

گسستہ تار ہے تيري خودي کا ساز اب تک
کہ تو ہے نغمہ رومي سے بے نياز اب تک

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button