سیاسیات مشرق و مغربعلامہ اقبال شاعری

غلاموں کي نماز

ترکي وفد ہلال احمر لاہور ميں

کہا مجاہد ترکي نے مجھ سے بعد نماز
طويل سجدہ ہيں کيوں اس قدر تمھارے امام
وہ سادہ مرد مجاہد ، وہ مومن آزاد
خبر نہ تھي اسے کيا چيز ہے نماز غلام
ہزار کام ہيں مردان حر کو دنيا ميں
انھي کے ذوق عمل سے ہيں امتوں کے نظام
بدن غلام کا سوز عمل سے ہے محروم
کہ ہے مرور غلاموں کے روز و شب پہ حرام
طويل سجدہ اگر ہيں تو کيا تعجب ہے
ورائے سجدہ غريبوں کو اور کيا ہے کام

خدا نصيب کرے ہند کے اماموں کو
وہ سجدہ جس ميں ہے ملت کي زندگي کا پيام

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button