علامہ اقبال شاعریعورت

عورت کي حفاظت

اک زندہ حقيقت مرے سينے ميں ہے مستور
کيا سمجھے گا وہ جس کي رگوں ميں ہے لہو سرد

نے پردہ ، نہ تعليم ، نئي ہو کہ پراني
نسوانيت زن کا نگہباں ہے فقط مرد

جس قوم نے اس زندہ حقيقت کو نہ پايا
اس قوم کا خورشيد بہت جلد ہوا زرد

 

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button