اسلام اور مسلمانعلامہ اقبال شاعری

تصوف

يہ حکمت ملکوتی، يہ علم لاہوتی
حرم کے درد کا درماں نہيں تو کچھ بھی نہيں
يہ ذکر نيم شبی ، يہ مراقبے ، يہ سرور
تری خودی کے نگہباں نہيں تو کچھ بھی نہيں
يہ عقل، جو مہ و پرويں کا کھيلتی ہے شکار
شريک شورش پنہاں نہيں تو کچھ بھی نہيں
خرد نے کہہ بھی ديا ‘لاالہ’ تو کيا حاصل
دل و نگاہ مسلماں نہيں تو کچھ بھی نہيں

عجب نہيں کہ پريشاں ہے گفتگو ميری
فروغ صبح پريشاں نہيں تو کچھ بھی نہيں

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button