حديث بندئہ مومن دل آويز
(Armaghan-e-Hijaz-16)
Hadees-e-Banda’e Momin Dil Awaiz
The talk of Muslim is interesting
حدیثِ بندہَ مومن دل آویز
جگر پرخوں ، نفس روشن، نگہ تیز
معانی: حدیث: داستان ۔ بندہَ مومن: مومن بندہ، اللہ پر کامل ایمان رکھنے والا ۔ دل آویز: دل لبھانے والی ۔
مطلب: وہ شخص جو اللہ پر صحیح ایمان رکھتا ہے اور اس کی بنا پر علم و عمل کی دنیا میں ایسے مقام پر فائز ہے جو اللہ بس اور باقی ہوس کا مقام ہے وہ مومن کہلاتا ہے ۔ مومن کی صفات تو بہت ہیں ۔ اقبال نے بھی اپنے کلام میں مختلف جگہ بیان کی ہیں لیکن اس رباعی میں وہ کہتے ہیں کہ مومن کی زندگی کی کہانی بڑی دلچسپ اور دل لبھانے والی ہے ۔ مومن کا جگر خون سے بھرا ہوا ہوتا ہے یعنی اس میں عشق حقیقی موجزن ہوتا ہے اور وہ حیات کے ہر میدان میں سرگرم عمل رہتا ہے ۔ اس کی ہر سانس روشن اور تیز ہوتی ہے ۔ اس بنا پر وہ علم و عمل کی دنیا میں نیکی و بدی، خیر و شر، حق و باطل، شرک و توحید وغیرہ میں تمیز روا رکھتا ہوا آگے بڑھتا رہتا ہے ۔
———————
میسر ہو کسے دیدار اس کا
کہ ہے وہ رونقِ محفل کم آمیز
معانی: میسرہو: حاصل ہو ۔ دیدار: زیارت کرنا، دیکھنا نصیب ہونا ۔ رونق محفل: مجلس کی رونق ۔ کم آمیز: کم ملنے جلنے والا ۔ نفس: سانس ۔ پرخوں : خون سے بھرا ہوا ۔
مطلب: اسے لوگ دنیا میں بہت کم ہوتے ہیں اور کہیں ہوتے بھی ہیں تو ان کی زیارت کا شرف کم حاصل ہوتا ہے کیونکہ وہ محفل کی رونق ہوتے ہوئے محفل سے الگ تھلگ رہتے ہیں ۔ لوگ اگرچہ ان کی طرف کھچے چلے آتے ہیں لیکن وہ ان سے اس طرح میل جول نہیں رکھتے جس طرح دنیاوی تعلقات والے رکھتے ہیں بلکہ اس طرح ملتے ہیں کہ دل ان کا خدا کی طرف اور ہاتھ کام کی طرف ہوتا ہے ۔ وہ راہبوں کی طرح دنیا سے کنارہ کش نہیں ہوتے لیکن دنیا اس طرح نبھاتے ہیں کہ اللہ بھی نہ بھولے اور دنیا بھی ان سے استفادہ کرتی رہے ۔ ایسے مرد کو اقبال نے اپنے کلام میں مرد مومن کے علاوہ مردِکامل، مرد فقیر، مرد درویش، وغیرہ کے نام دیئے ہیں ۔
———————
Transliteration
Hadees-E-Banda’ay Momin Dil Awaiz
Jigar Pur Khoon, Nafs Roshan, Nigah Taiz
The talk of Muslim is interesting,
His heart warm, breath light and gaze arresting.
Muyassar Ho Kise Didar Uss Ka
Ke Hai Woh Ronaq-E-Mehfil Kam Amaiz
O who can catch a glimpse of him, for he
Though the very soul of company, is by himself resting!
———————