علامہ اقبال شاعریمحراب گل افغان کے افکار

وہي جواں ہے قبيلے کي آنکھ کا تارا

وہي جواں ہے قبيلے کي آنکھ کا تارا
شباب جس کا ہے بے داغ ، ضرب ہے کاري
اگر ہو جنگ تو شيران غاب سے بڑھ کر
اگر ہو صلح تو رعنا غزال تاتاري
عجب نہيں ہے اگر اس کا سوز ہے ہمہ سوز
کہ نيستاں کے ليے بس ہے ايک چنگاري
خدا نے اس کو ديا ہے شکوہ سلطاني
کہ اس کے فقر ميں ہے حيدري و کراري

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button