با ل جبر یل - رباعيات

تراجوہر ہے نوری ، پاک ہے تو

ترا جوہر ہے نوری، پاک ہے تو
فروغِ دیدہَ افلاک ہے تو

ترے صیدِ زبوں افرشتہ و حور
کہ شاہینِ شہِ لولاک ہے تو

مطلب: تجھ میں جو جوہر پوشیدہ ہے وہ پاک و پاکیزہ ہے اور نور خداوندی سے کشید کیا ہوا ہے ۔ یہی وہ جوہر ہے جس کے نور سے آسمانوں کی درخشانی اور تابناکی میں اضافہ ہوتا ہے ۔ تو تو خدائے عزوجل کا ایسا شاہیں ہے حور اور فرشتے بھی جس کے شکار ہوتے ہیں ۔ مراد یہ ہے کہ خدا نے انسان کو تمام مخلوقات سے افضل و برتر پیدا کیا ہے ۔

———————

Transliteration

Tera Jauhar Hai Noori, Pak Hai Tu
Farogh-e-Dida-e-Aflak Hai Tu

Pure in nature thou art, thy nature is light;
Thou art the star in the firmament;

Tere Said-e-Zaboon Afarishta-o-Hoor
Ke Shaheen-e-Shah-e-Loulak (S.A.W.) Hai Tu!

Thou not an eagle of the King of Men,
Thy preys are the nymphs and the angels bright.

————————–

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button