علامہ اقبال شاعریمحراب گل افغان کے افکار

کيا چرخ کج رو ، کيا مہر ، کيا ماہ

کيا چرخ کج رو ، کيا مہر ، کيا ماہ
سب راہرو ہيں واماندہ راہ
کڑکا سکندر بجلي کي مانند
تجھ کو خبر ہے اے مرگ ناگاہ
نادر نے لوٹي دلي کي دولت
اک ضرب شمشير ، افسانہ کوتاہ
افغان باقي ، کہسار باقي
الحکم للہ ! الملک للہ
حاجت سے مجبور مردان آزاد
کرتي ہے حاجت شيروں کو روباہ
محرم خودي سے جس دم ہوا فقر
تو بھي شہنشاہ ، ميں بھي شہنشاہ

قوموں کي تقدير وہ مرد درويش
جس نے نہ ڈھونڈي سلطاں کي درگاہ

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button