علامہ اقبال شاعریمحراب گل افغان کے افکار

جس کے پرتو سے منور رہي تيري شب دوش

جس کے پرتو سے منور رہي تيري شب دوش
پھر بھي ہو سکتا ہے روشن وہ چراغ خاموش
مرد بے حوصلہ کرتا ہے زمانے کا گلہ
بندئہ حر کے ليے نشتر تقدير ہے نوش
نہيں ہنگامہ پيکار کے لائق وہ جواں
جو ہوا نالہ مرغان سحر سے مدہوش

مجھ کو ڈر ہے کہ ہے طفلانہ طبيعت تيري
اور عيار ہيں يورپ کے شکر پارہ فروش

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button