با نگ درا - ظریفانہ - (حصہ سوم)علامہ اقبال شاعری

ناداں تھے اس قدر کہ نہ جاني عرب کي قدر

ناداں تھے اس قدر کہ نہ جانی عرب کی قدر
حاصل ہوا یہی، نہ بچے مارپیٹ سے

مطلب: اس قطعے میں اقبال نے ایک جنگ کی طرف اشارہ کیا جس میں ترکی کو محض اس لیے شکست ہوئی کہ میدان جنگ تک اسلحہ اور رسد نہ پہنچ سکے ۔ اس وقت ترکی کے پاس کوئی بحری بیڑہ نہ تھا ۔ عربوں سے بھی شدید اختلافات تھے ۔

مغرب میں ہے جہازِ بیاباں شُتر کا نام
ترکوں نے کام کچھ نہ لیا اس فلیٹ سے

مطلب : حالانکہ ان کی مدد اونٹوں کے ذریعے سامان رسد میدان جنگ تک پہنچ سکتا تھا ۔ جب کہ انہیں اس امر کا علم بھی تھا کہ اہل مغرب اونٹ کو صحرا کا جہاد کہا کرتے ہیں ۔

——————–

Transliteration

Nadan The Iss Qadar Ke Na Jani Arab Ki Qadar
Hasil Huwa Yehi, Na Bache Maar Peet Se

Maghrib Mein Hai Jahaz-e-Byaban Shutar Ka Naam
Turkon Ne Kaam Kuch Na Liya Iss Fleet Sex

——————–

So naive were they not to appreciate the Arabs’ worth
What they got was that assault and battery they escaped not

So naive were they not to appreciate the Arabs’ worth
What they got was that assault and battery they escaped not

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button