علامہ اقبال شاعریمحراب گل افغان کے افکار

ميرے کہستاں! تجھے چھوڑ کے جاؤں کہاں

ميرے کہستاں! تجھے چھوڑ کے جاؤں کہاں
تيري چٹانوں ميں ہے ميرے اب و جد کي خاک
روز ازل سے ہے تو منزل شاہين و چرغ
لالہ و گل سے تہي ، نغمہ بلبل سے پاک
تيرے خم و پيچ ميں ميري بہشت بريں
خاک تري عنبريں ، آب ترا تاب ناک
باز نہ ہوگا کبھي بندہ کبک و حمام
حفظ بدن کے ليے روح کو کردوں ہلاک

اے مرے فقر غيور ! فيصلہ تيرا ہے کيا
خلعت انگريز يا پيرہن چاک چاک

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button