ادبیات فنون لطیفہعلامہ اقبال شاعری

فنون لطيفہ

اے اہل نظر ذوق نظر خوب ہے ليکن
جو شے کي حقيقت کو نہ ديکھے ، وہ نظر کيا

مقصود ہنر سوز حيات ابدي ہے
يہ ايک نفس يا دو نفس مثل شرر کيا

جس سے دل دريا متلاطم نہيں ہوتا
اے قطرئہ نيساں وہ صدف کيا ، وہ گہر کيا

شاعر کي نوا ہو کہ مغني کا نفس ہو
جس سے چمن افسردہ ہو وہ باد سحر کيا

بے معجزہ دنيا ميں ابھرتي نہيں قوميں
جو ضرب کليمي نہيں رکھتا وہ ہنر کيا

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button