تعلیم و تربیتعلامہ اقبال شاعری

مصلحين مشرق


Deprecated: preg_split(): Passing null to parameter #3 ($limit) of type int is deprecated in /home/u500905684/domains/urdupoetrylibrary.com/public_html/wp-content/themes/jannah/framework/functions/post-functions.php on line 805

میں ہوں نومید تیرے ساقیانِ سامری فن سے
کہ بزمِ خاوراں میں لے کے آئے ساتگیں خالی

معانی: مصلحین مشرق: مشرقی دنیا کے اصلاح کرنے والے ۔ نومید: نا امید ۔ سامری: مشہور یہودی جادوگر ۔ بزمِ خاوراں : مشرقی دنیا ۔ ساتگیں : بڑا پیالہ ۔
مطلب: اے اہل مشرق جو تمہاری اصلاح کرنے والے ساقی یا راہبر ہیں ان کے پاس جو صراحیاں اور پیالے ہیں وہ صراحی شراب سے خالی ہیں وہ تو سامری کی طرح کے جادوگر ہیں ۔ ہوتے کچھ ہیں اور دکھائی کچھ دیتے ہیں ۔ میں ان اصلاح کرنے والے ساقیوں سے نا امید ہوں جو مشرقی اقوام کی محفل میں شراب سے خالی پیالے لے کر آئے ہوئے ہیں یعنی مقصود ان کا اصلاح نہیں بلکہ لوٹنا ہے ۔

نئی بجلی کہاں ان بادلوں کے جیب و دامن میں
پرانی بجلیوں سے بھی ہے جن کی آستیں خالی

معانی: نئی بجلی: نئے خیالات ۔ جیب و دامن: گریباں اور جھولی ۔ پرانی بجلیوں : پرانے خیالات ۔
مطلب: جن اصلاح کا دعویٰ کرنے والوں کے بادلوں کے دامن اور گریبان پرانی بجلیوں سے خالی ہیں ان میں نئی بجلیاں کہاں سے آئیں گی ۔ مراد یہ ہے کہ جو لوگ اپنی روایات ، اقدار اور علوم و فنون سے واقف نہیں ہیں وہ نئے دور کے علوم و فنون اور اقدار و روایات سے تمہیں کیا فائدہ پہنچا سکتے ہیں ۔ وہ نقصان تو پہنچا سکتے ہیں فائدہ نہیں ۔


Deprecated: preg_split(): Passing null to parameter #3 ($limit) of type int is deprecated in /home/u500905684/domains/urdupoetrylibrary.com/public_html/wp-content/themes/jannah/framework/functions/post-functions.php on line 805

محمد نظام الدین عثمان

نظام الدین، ملتان کی مٹی سے جڑا ایک ایسا نام ہے جو ادب اور شعری ثقافت کی خدمت کو اپنا مقصدِ حیات سمجھتا ہے۔ سالوں کی محنت اور دل کی گہرائیوں سے، انہوں نے علامہ اقبال کے کلام کو نہایت محبت اور سلیقے سے جمع کیا ہے۔ ان کی یہ کاوش صرف ایک مجموعہ نہیں بلکہ اقبال کی فکر اور پیغام کو نئی نسل تک پہنچانے کی ایک عظیم خدمت ہے۔ نظام الدین نے اقبال کے کلام کو موضوعاتی انداز میں مرتب کیا ہے تاکہ ہر قاری کو اس عظیم شاعر کے اشعار تک باآسانی رسائی ہو۔ یہ کام ان کے عزم، محبت، اور ادب سے گہری وابستگی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ اس کے ساتھ ہی، انہوں نے دیگر نامور شعرا کے کلام کو بھی یکجا کیا ہے، شاعری کے ہر دلدادہ کے لیے ایک ایسا وسیلہ مہیا کیا ہے جہاں سے وہ اپنے ذوق کی تسکین کر سکیں۔ یہ نہ صرف ایک علمی ورثے کی حفاظت ہے بلکہ نظام الدین کی ان تھک محنت اور ادب سے محبت کا وہ شاہکار ہے جو ہمیشہ زندہ رہے گا۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button