اسلام اور مسلمانعلامہ اقبال شاعری

ہندی مسلمان


Deprecated: preg_split(): Passing null to parameter #3 ($limit) of type int is deprecated in /home/u500905684/domains/urdupoetrylibrary.com/public_html/wp-content/themes/jannah/framework/functions/post-functions.php on line 805

غدارِ وطن اس کو بتاتے ہیں برہمن
انگریز سمجھتا ہے مسلماں کو گداگر

معانی: غدارِ وطن: قوم کو نقصان پہنچانے والا ۔ برہمن: ہندو ۔ گداگر: فقیر ۔
مطلب: یہاں علامہ نے ان مسلمانوں کی بات کی ہے جو تقسیم برصغیر سے پہلے کے ہیں اور کہا ہے کہ برہمن مسلمان کو وطن کا غدار سمجھتا ہے کیونکہ وہ خیال کرتا ہے کہ مسلمان الگ وطن کا مطالبہ کرتے ہیں اور ہمارا ساتھ نہیں دیتے ۔ انگریز مسلمان کو بھکاری سمجھتا ہے اور کہتا ہے کہ مسلمان ہر وقت کچھ نہ کچھ مانگتا ہی رہتا ہے کبھی نوکریاں اور کبھی اسمبلیوں کی ممبریاں اور کبھی حقوق ۔

پنجاب کے اربابِ نبوت کی شریعت
کہتی ہے کہ یہ مومنِ پارینہ ہے کافر

معانی: پنجاب کے اربابِ نبوت: مرزا قادیانی کے دعوے ۔ شریعت: احکام مذہب ۔ پارینہ: پرانا ۔
مطلب: پنجاب میں مرزا غلام احمد قادیانی جس نے نبوت کا جھوٹا دعویٰ کیا تھا کے پیروکار یہ کہتے ہیں کہ ہماری شریعت سچی ہے اور یہ پرانے مسلمان جو ہمارے نبی کو نہیں مانتے وہ کافر ہیں ۔

آوازہَ حق اٹھتا ہے کب اور کدھر سے
مسکیں دِلکم ماندہ دریں کشمکش اندر

مطلب: ان حالات میں جب کہ ہر طرف سے مسلمان کے خلاف جھوٹی باتیں ہو رہی ہیں دیکھیے کون مرد حق پیدا ہوتا ہے اور کب پیدا ہوتا ہے اور کب سچی بات کہنے والا مسلمانوں میں آتا ہے ۔ میرا چھوٹا سا غریب دل تو اسی کشمکش میں رہتا ہے کہ کب خدا کی طرف سے ایسا مرد حق آتا ہے اور ہندوستان کے مسلمانوں کو صحیح راستہ دکھاتا ہے ۔


Deprecated: preg_split(): Passing null to parameter #3 ($limit) of type int is deprecated in /home/u500905684/domains/urdupoetrylibrary.com/public_html/wp-content/themes/jannah/framework/functions/post-functions.php on line 805

محمد نظام الدین عثمان

نظام الدین، ملتان کی مٹی سے جڑا ایک ایسا نام ہے جو ادب اور شعری ثقافت کی خدمت کو اپنا مقصدِ حیات سمجھتا ہے۔ سالوں کی محنت اور دل کی گہرائیوں سے، انہوں نے علامہ اقبال کے کلام کو نہایت محبت اور سلیقے سے جمع کیا ہے۔ ان کی یہ کاوش صرف ایک مجموعہ نہیں بلکہ اقبال کی فکر اور پیغام کو نئی نسل تک پہنچانے کی ایک عظیم خدمت ہے۔ نظام الدین نے اقبال کے کلام کو موضوعاتی انداز میں مرتب کیا ہے تاکہ ہر قاری کو اس عظیم شاعر کے اشعار تک باآسانی رسائی ہو۔ یہ کام ان کے عزم، محبت، اور ادب سے گہری وابستگی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ اس کے ساتھ ہی، انہوں نے دیگر نامور شعرا کے کلام کو بھی یکجا کیا ہے، شاعری کے ہر دلدادہ کے لیے ایک ایسا وسیلہ مہیا کیا ہے جہاں سے وہ اپنے ذوق کی تسکین کر سکیں۔ یہ نہ صرف ایک علمی ورثے کی حفاظت ہے بلکہ نظام الدین کی ان تھک محنت اور ادب سے محبت کا وہ شاہکار ہے جو ہمیشہ زندہ رہے گا۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button