با ل جبر یل - رباعيات

خودی کی جلوتوں ميں مصطفائی


Deprecated: preg_split(): Passing null to parameter #3 ($limit) of type int is deprecated in /home/u500905684/domains/urdupoetrylibrary.com/public_html/wp-content/themes/jannah/framework/functions/post-functions.php on line 805

خودی کی جلوتوں میں مصطفائی
خودی کی خلوتوں میں کبریائی

زمین و آسمان و کرسی و عرش
خودی کی زد میں ہے ساری خدائی

مطلب: خودی وہ جذبہ ہے جس کا عرفان حاصل ہو جائے تو انسان کو آقائے دو جہاں حضرت محمد مصطفی کے اوصاف حسنہ کی جھلک نظر آ جاتی ہے ۔ داخلی اور باطنی سطح پر رب ذوالجلال کے جلوے اس پر نمایاں ہو جاتے ہیں ۔ دیکھا جائے تو اصل مسئلہ یہ ہے کہ یہ زمین ، آسمان، کرسی اور عرش غرض تمام عناصر خودی کی زد میں ہیں اور کوئی شے بھی اس سے باہر نہیں ۔

——————

Transliteration

Khudi Ki Jalwaton Mein Mustafai
Khudi Ki Khalwaton Mein Kibriyai

Selfhood in the world of men is prophethood;
Selfhood in solitude is godliness;

Zameen-o-Asman-o-Kursi-o-Arsh
Khudi Ki Zad Mein Hai Sari Khudai!

The earth, the heavens, the great empyrean,
Are all within the range of selfhoodʹs power.

————————–


Deprecated: preg_split(): Passing null to parameter #3 ($limit) of type int is deprecated in /home/u500905684/domains/urdupoetrylibrary.com/public_html/wp-content/themes/jannah/framework/functions/post-functions.php on line 805

محمد نظام الدین عثمان

نظام الدین، ملتان کی مٹی سے جڑا ایک ایسا نام ہے جو ادب اور شعری ثقافت کی خدمت کو اپنا مقصدِ حیات سمجھتا ہے۔ سالوں کی محنت اور دل کی گہرائیوں سے، انہوں نے علامہ اقبال کے کلام کو نہایت محبت اور سلیقے سے جمع کیا ہے۔ ان کی یہ کاوش صرف ایک مجموعہ نہیں بلکہ اقبال کی فکر اور پیغام کو نئی نسل تک پہنچانے کی ایک عظیم خدمت ہے۔ نظام الدین نے اقبال کے کلام کو موضوعاتی انداز میں مرتب کیا ہے تاکہ ہر قاری کو اس عظیم شاعر کے اشعار تک باآسانی رسائی ہو۔ یہ کام ان کے عزم، محبت، اور ادب سے گہری وابستگی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ اس کے ساتھ ہی، انہوں نے دیگر نامور شعرا کے کلام کو بھی یکجا کیا ہے، شاعری کے ہر دلدادہ کے لیے ایک ایسا وسیلہ مہیا کیا ہے جہاں سے وہ اپنے ذوق کی تسکین کر سکیں۔ یہ نہ صرف ایک علمی ورثے کی حفاظت ہے بلکہ نظام الدین کی ان تھک محنت اور ادب سے محبت کا وہ شاہکار ہے جو ہمیشہ زندہ رہے گا۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button