ادبیات فنون لطیفہعلامہ اقبال شاعری

مرزا بيدل

ہے حقيقت يا مري چشم غلط بيں کا فساد
يہ زميں، يہ دشت ، يہ کہسار ، يہ چرخ کبود
کوئي کہتا ہے نہيں ہے ، کوئي کہتاہے کہ ہے
کيا خبر ، ہے يا نہيں ہے تيري دنيا کا وجود!
ميرزا بيدل نے کس خوبي سے کھولي يہ گرہ
اہل حکمت پر بہت مشکل رہي جس کي کشود!
”دل اگر ميداشت وسعت بے نشاں بود ايں چمن
”رنگ مے بيروں نشست از بسکہ مينا تنگ بود

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button