ادبیات فنون لطیفہعلامہ اقبال شاعری

شعاع اميد


Deprecated: preg_split(): Passing null to parameter #3 ($limit) of type int is deprecated in /home/u500905684/domains/urdupoetrylibrary.com/public_html/wp-content/themes/jannah/framework/functions/post-functions.php on line 805

(1)

سورج نے ديا اپني شعاعوں کو يہ پيغام
دنيا ہے عجب چيز ، کبھي صبح کبھي شام
مدت سے تم آوارہ ہو پہنائے فضا ميں
بڑھتي ہي چلي جاتي ہے بے مہري ايام
نے ريت کے ذروں پہ چمکنے ميں ہے راحت
نے مثل صبا طوف گل و لالہ ميں آرام
پھر ميرے تجلي کدہ دل ميں سما جاؤ
چھوڑو چمنستان و بيابان و در و بام

(2)

آفاق کے ہر گوشے سے اٹھتي ہيں شعاعيں
بچھڑے ہوئے خورشيد سے ہوتي ہيں ہم آغوش
اک شور ہے ، مغرب ميں اجالا نہيں ممکن
افرنگ مشينوں کے دھويں سے ہے سيہ پوش
مشرق نہيں گو لذت نظارہ سے محروم
ليکن صفت عالم لاہوت ہے خاموش
پھر ہم کو اسي سينہ روشن ميں چھپا لے
اے مہر جہاں تاب ! نہ کر ہم کو فراموش

(3)

اک شوخ کرن ، شوخ مثال نگہ حور
آرام سے فارغ ، صفت جوہر سيماب
بولي کہ مجھے رخصت تنوير عطا ہو
جب تک نہ ہو مشرق کا ہر اک ذرہ جہاں تاب
چھوڑوں گي نہ ميں ہند کي تاريک فضا کو
جب تک نہ اٹھيں خواب سے مردان گراں خواب
خاور کي اميدوں کا يہي خاک ہے مرکز
اقبال کے اشکوں سے يہي خاک ہے سيراب
چشم مہ و پرويں ہے اسي خاک سے روشن
يہ خاک کہ ہے جس کا خزف ريزہ درناب
اس خاک سے اٹھے ہيں وہ غواص معاني
جن کے ليے ہر بحر پر آشوب ہے پاياب
جس ساز کے نغموں سے حرارت تھي دلوں ميں
محفل کا وہي ساز ہے بيگانہ مضراب
بت خانے کے دروازے پہ سوتا ہے برہمن
تقدير کو روتا ہے مسلماں تہ محراب
مشرق سے ہو بيزار ، نہ مغرب سے حذر کر
فطرت کا اشارہ ہے کہ ہر شب کو سحر کر


Deprecated: preg_split(): Passing null to parameter #3 ($limit) of type int is deprecated in /home/u500905684/domains/urdupoetrylibrary.com/public_html/wp-content/themes/jannah/framework/functions/post-functions.php on line 805

محمد نظام الدین عثمان

نظام الدین، ملتان کی مٹی سے جڑا ایک ایسا نام ہے جو ادب اور شعری ثقافت کی خدمت کو اپنا مقصدِ حیات سمجھتا ہے۔ سالوں کی محنت اور دل کی گہرائیوں سے، انہوں نے علامہ اقبال کے کلام کو نہایت محبت اور سلیقے سے جمع کیا ہے۔ ان کی یہ کاوش صرف ایک مجموعہ نہیں بلکہ اقبال کی فکر اور پیغام کو نئی نسل تک پہنچانے کی ایک عظیم خدمت ہے۔ نظام الدین نے اقبال کے کلام کو موضوعاتی انداز میں مرتب کیا ہے تاکہ ہر قاری کو اس عظیم شاعر کے اشعار تک باآسانی رسائی ہو۔ یہ کام ان کے عزم، محبت، اور ادب سے گہری وابستگی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ اس کے ساتھ ہی، انہوں نے دیگر نامور شعرا کے کلام کو بھی یکجا کیا ہے، شاعری کے ہر دلدادہ کے لیے ایک ایسا وسیلہ مہیا کیا ہے جہاں سے وہ اپنے ذوق کی تسکین کر سکیں۔ یہ نہ صرف ایک علمی ورثے کی حفاظت ہے بلکہ نظام الدین کی ان تھک محنت اور ادب سے محبت کا وہ شاہکار ہے جو ہمیشہ زندہ رہے گا۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button