فرد راہ ربط جماعت رحمت است
Deprecated: preg_split(): Passing null to parameter #3 ($limit) of type int is deprecated in /home/u500905684/domains/urdupoetrylibrary.com/public_html/wp-content/themes/jannah/framework/functions/post-functions.php on line 805

فرد راہ ربط جماعت رحمت است
جوہر اوررا کمال از ملت است
ترجمہ:
“فرد کے لیے جماعت سے رابطہ اللہ کی رحمت ہے، اس کے جوہر کا کمال ملت ہی کے سبب سے ہے۔”
تشریح:
اقبال اس شعر میں ملت اور فرد کے باہمی تعلق اور اجتماعی زندگی کی برکتوں کو اجاگر کر رہے ہیں۔ وہ اس حقیقت کو بیان کرتے ہیں کہ فرد کی ترقی اور کمال ملت کے بغیر ممکن نہیں۔
فرد کے لیے جماعت سے وابستگی کی اہمیت:
اقبال بیان کرتے ہیں کہ فرد کی ترقی جماعت (ملت) سے جڑی ہوئی ہے۔
فرد کا کسی جماعت یا قوم سے تعلق ہونا اللہ کی رحمت ہے، کیونکہ انسانی ترقی اجتماعی زندگی میں ہی ممکن ہے۔
فرد اگر تنہا ہو تو اس کی قابلیت محدود ہو جاتی ہے، جبکہ ملت میں رہ کر وہ اپنی صلاحیتوں کو بہتر انداز میں نکھار سکتا ہے۔
ملت کے بغیر فرد ادھورا:
ملت وہ بنیاد ہے جہاں فرد اپنے جوہر کو اجاگر کر سکتا ہے۔
اگر کوئی فرد تنہا اپنی ترقی کے بارے میں سوچے اور اجتماعی جدوجہد کو نظر انداز کرے، تو وہ کبھی اپنی مکمل صلاحیتوں کو بروئے کار نہیں لا سکتا۔
ملت فرد کے لیے وہ میدان ہے جہاں وہ اپنی صلاحیتوں کو نکھارتا، اپنی جدوجہد کو مضبوط کرتا، اور ترقی کی راہ پر گامزن ہوتا ہے۔
میل جول اور تحریک پرور معاشرہ:
اقبال اس بات پر زور دیتے ہیں کہ ملت کے افراد کا آپس میں میل جول اور اتحاد ضروری ہے، کیونکہ یہی تحریک پرور ماحول پیدا کرتا ہے۔
جب فرد جماعت کا حصہ بنتا ہے، تو وہ اجتماعی کوششوں سے سیکھتا ہے، اور ملت کی ترقی میں اپنا کردار ادا کر سکتا ہے۔
فرد کی پہچان ملت سے وابستہ ہے:
فرد جتنا بھی باصلاحیت ہو، اگر وہ اجتماعیت سے کٹ جائے، تو اس کی صلاحیتیں محدود ہو جاتی ہیں۔
ملت وہ پلیٹ فارم ہے جہاں فرد اپنے جوہر کو نمایاں کر کے کمال تک پہنچ سکتا ہے۔
ایک انسان کی اصل پہچان اس کی قوم، اس کے نظریات، اور اس کے اصولوں کے ساتھ جڑنے میں ہے۔
مثال کے طور پر:
یہ شعر ہمیں یہ سکھاتا ہے کہ ملت کے بغیر فرد تنہا کچھ نہیں، اور فرد کے بغیر ملت مکمل نہیں۔ اجتماعی زندگی میں رہنے اور ایک دوسرے کے ساتھ جُڑنے سے ہی اصل ترقی اور کمال حاصل ہوتا ہے۔
خلاصہ:
اقبال اس شعر میں اجتماعیت اور قومیت کی طاقت کو بیان کرتے ہیں۔ وہ بتاتے ہیں کہ فرد کی کامیابی اور ترقی ملت کے ساتھ جڑی ہوئی ہے۔ اگر فرد اپنی قابلیت کو مکمل طور پر اجاگر کرنا چاہتا ہے، تو اسے ملت میں شامل ہو کر جدوجہد کرنی ہوگی۔ ملت وہ بنیاد ہے جو فرد کو نکھار کر کمال تک پہنچاتی ہے، اور یہی اللہ کی رحمت ہے۔