پیشکش بحضور ملت اسلامیہرموز بے خودی

 ز آسمان  آبگوں یم می چقد


Deprecated: preg_split(): Passing null to parameter #3 ($limit) of type int is deprecated in /home/u500905684/domains/urdupoetrylibrary.com/public_html/wp-content/themes/jannah/framework/functions/post-functions.php on line 805

 ز آسمان  آبگوں یم می چقد

 بر دل گرمم دما دم می چقد

ترجمہ

نیلے رنگ والے اسمان سے سمندر ٹپکتا ہے اور میرے  دل پر جوش پر مسلسل بارش ہوتی ہے-

 تشریح 

یہ عبارت شاعر کے جذباتی اور ولولہ انگیز احساسات کی عکاسی کرتی ہے۔ شاعر نے آسمان، سمندر، اور بارش کی تشبیہوں کے ذریعے اپنے اندرونی جذبات کو بیان کیا ہے۔ تشریح کے مطابق:

نیلے آسمان سے سمندر ٹپکنا:

شاعر کہتا ہے کہ آسمان سے گویا سمندر ٹپک رہا ہے، جو ایک غیر معمولی منظر پیش کرتا ہے۔

یہ ایک علامتی اظہار ہے، جس کا مطلب ہے کہ آسمان سے بارش کا نزول سمندر کی شدت کی طرح ہو رہا ہے، جو ایک زبردست توانائی اور اثر رکھتا ہے۔

یہ ایک فطری قوت کی علامت ہے جو شاعر کے جذبات کو متاثر کر رہی ہے۔

پُرجوش دل پر مسلسل بارش:

شاعر کا کہنا ہے کہ اس کے دل پر مسلسل بارش ہو رہی ہے، جو اس کے جوش اور ولولے کو تازہ کر رہی ہے۔

یہ بارش جذباتی تروتازگی، توانائی، اور تحریک کی علامت ہے۔

یہ اس بات کی طرف بھی اشارہ کرتا ہے کہ شاعر کے احساسات اور خیالات مسلسل متاثر ہو رہے ہیں، جیسے بارش زمین کو زرخیز کرتی ہے۔

ولولے تازہ دم ہونا:

بارش کی تشبیہ ولولوں کی تازگی کی علامت ہے، یعنی شاعر کے جذبات بار بار تازہ اور نئی قوت حاصل کر رہے ہیں۔

اس کا مطلب ہے کہ وہ مسلسل توانائی اور تخلیقی سوچ سے بھرا ہوا ہے، اور اس کے اندر ایک نہ رکنے والا جوش موجزن ہے۔

فطرت اور جذبات کی ہم آہنگی:

شاعر نے فطرت کے عناصر (آسمان، سمندر، اور بارش) کو اپنے جذبات کے ساتھ جوڑ کر ایک گہری روحانی کیفیت کو بیان کیا ہے۔

یہ اس کی حساسیت اور فکری گہرائی کو ظاہر کرتا ہے۔

مثال کے طور پر:

یہ تشریح ہمیں سکھاتی ہے کہ قدرتی مظاہر اور انسانی جذبات میں ایک خاص تعلق پایا جاتا ہے۔ جیسے بارش زمین کو تازگی بخشتی ہے، ویسے ہی کچھ تجربات اور احساسات انسان کی روح کو نئی قوت دیتے ہیں۔

خلاصہ:

یہ عبارت شاعر کے پُرجوش جذبات اور ان کی مسلسل تجدید کا اظہار ہے۔ نیلے آسمان سے ٹپکنے والا سمندر، بارش کی شدت کو ظاہر کرتا ہے، جو شاعر کے ولولے کو تازہ دم کرتا ہے۔ اس میں توانائی، تخلیقی جوش، اور مسلسل تحریک کی علامتیں پوشیدہ ہیں، جو زندگی میں جذباتی قوت کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہیں۔

شارع: محمد نظام الدین عثمان


Deprecated: preg_split(): Passing null to parameter #3 ($limit) of type int is deprecated in /home/u500905684/domains/urdupoetrylibrary.com/public_html/wp-content/themes/jannah/framework/functions/post-functions.php on line 805

محمد نظام الدین عثمان

نظام الدین، ملتان کی مٹی سے جڑا ایک ایسا نام ہے جو ادب اور شعری ثقافت کی خدمت کو اپنا مقصدِ حیات سمجھتا ہے۔ سالوں کی محنت اور دل کی گہرائیوں سے، انہوں نے علامہ اقبال کے کلام کو نہایت محبت اور سلیقے سے جمع کیا ہے۔ ان کی یہ کاوش صرف ایک مجموعہ نہیں بلکہ اقبال کی فکر اور پیغام کو نئی نسل تک پہنچانے کی ایک عظیم خدمت ہے۔ نظام الدین نے اقبال کے کلام کو موضوعاتی انداز میں مرتب کیا ہے تاکہ ہر قاری کو اس عظیم شاعر کے اشعار تک باآسانی رسائی ہو۔ یہ کام ان کے عزم، محبت، اور ادب سے گہری وابستگی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ اس کے ساتھ ہی، انہوں نے دیگر نامور شعرا کے کلام کو بھی یکجا کیا ہے، شاعری کے ہر دلدادہ کے لیے ایک ایسا وسیلہ مہیا کیا ہے جہاں سے وہ اپنے ذوق کی تسکین کر سکیں۔ یہ نہ صرف ایک علمی ورثے کی حفاظت ہے بلکہ نظام الدین کی ان تھک محنت اور ادب سے محبت کا وہ شاہکار ہے جو ہمیشہ زندہ رہے گا۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button